| ملگجے اندھیرے میں آنکھ میری بھر آئی |
| پھر پتا نہ چلا، جانے کہ کب سحر آئی |
| دل کی وادی تو تیری یادوں کا مسکن تھی! |
| لگتا آج، کوئی جو رہ گئی تھی، گھر آئی |
| ملگجے اندھیرے میں آنکھ میری بھر آئی |
| پھر پتا نہ چلا، جانے کہ کب سحر آئی |
| دل کی وادی تو تیری یادوں کا مسکن تھی! |
| لگتا آج، کوئی جو رہ گئی تھی، گھر آئی |
معلومات