محفلِ درد سجانا زرا سا مشکل ہے
ہجر کی رات بھلانا زرا سا مشکل ہے
جو ہمیں چھوڑ گئے چلتے ہوئے راہوں پر
اب ان کے سامنے آنا زرا سا مشکل ہے
جہاں ہوا ہو مخالف تمہاری ہستی کی
وہاں پے دیپ جلانا زرا سا مشکل ہے
کہا تھا خوب مجھے راہ چلتے سائل نے
یہاں پے عہد نبھانا زرا سا مشکل ہے
یہ میرے اشک میرا پول کھول دیتے ہیں
جفائے یار چھپانا ذرا سا مشکل ہے
سنا تھا عشق کرو گے تو ڈوب جاو گے
یہ کشتی پار لگانا زرا سا مشکل ہے
جو ہم پے بیت گئی خیر بشر بات گئی
کہانی سب کو سنانا زرا سا مشکل ہے

0
3