۔................غزل.....,.....,....
مجھے اب ہر گھڑی تیرے فسانے یاد آتے ہیں
ترے خاموش ہوٹوں کے ترانے یاد آتے ہیں
مِرےلمحے گزرتے ہیں تِری یادوں میں اب اکثر
تجھے بھی کیا کبھی گزرے زمانے یاد آتے ہیں
کبھی جو ذکر ہوتا ہے کسی محفل میں عاشق کا
مجھے گزرے ہوئے سارے دِِوانے یاد آتے ہیں
تِری آنکھوں کا خنجر اب بھی میرے دل میں ٹھہرا ہے
مجھے اب بھی نگاہوں کے نشانے یاد آتے ہیں
سبھی غم یاد آتے ہیں کبھی سنتا ہوں شہنائی
ہزاروں غم تِرے غم کے بہانے یاد آتے ہیں
ہٹا کی چہرے سے چلمن کبھی روشن مکاں کرنا
اداوں سے چراغوں کے بجھانے یاد آتے ہیں
کبھی حمزہ بھی دیکھا تھا تِری آنکھوں میں گھر اپنا
نہ جانے کیوں مجھے وہ آشیانے یاد آتے ہیں
۔...................شہاب حمزہ..............

0
147