| لوگ تو ملتے ہیں خوشی کے ساتھ |
| من نہیں ملتا پر کسی کے ساتھ |
| دور جنگل میں گھر بنانا ہے |
| اب نہیں رہنا آدمی کے ساتھ |
| آنکھ کھولوں عجیب لگتا ہے |
| لڑتا رہتا ہو روشنی کے ساتھ |
| پھر وہی ہے باعثِ ذلت |
| پھر وہی ہم کہ ہیں اسی کے ساتھ |
| پھر تماشا لگا کے دنیا میں |
| دیکھتا ہے خدا خوشی کے ساتھ |
| شہزاد احمد |
معلومات