آپ نے ہم کو تو الزام دیا ہے نادر |
آپ نے اپنا گریبان کبھی دیکھا ہے |
آپ تو صرف فرشتوں کو سنا کرتے ہیں |
ان فرشتوں میں بھی شیطان کہیں دیکھا ہے |
آپ سے شکوہ تو کرتے نہیں لیکن نادر |
دل کے دردوں کا بھی درمان کہیں دیکھا ہے |
شعر فہمی کا سلیقہ کوئی ہم سے سیکھے |
ثانی کا کہتے ہیں دیوان کہیں دیکھا ہے |
معلومات