کب مٹ تا ہے آجائے کہیں شیشے میں بال
جاتا نہیں پھر آجائے گر دل میں ملال
سو سکتا نہیں میں رات بھر اس لئے اب
جانے کب آجائے ترا پھر سے خیال
یہ قید مری ہے خدا جا نے کب تک
جا نے کب یہ ٹلے گا جیون کا وبال
سب کہتے ہیں زندگی یہ ہے وہ ہے
میں کہتا ہوں اسے پیالے میں ابال
کب تک بچو گے سب سے تم میاں قاسم
وہ شاطر ہیں تم کہاں سمجھو گے چال

70