جو سیاست میں لگے ہیں بےکسوں کے کام سے

رہزنی وہ کر رہے ہیں رہبری کے نام سے


ظلم کی جو راہ پر ہیں ان کو ڈرنا چاہئیے

بچ نہیں پایا ہے کوئی آہ کے انجام سے


دل مرا ٹو ٹا ہوا ہے آبگینے کی طرح

دیکھئے بکھرے پڑے ہیں بے وفا کے نام سے


نیک نامی کا دیا جنکا جلا ہے کل تلک

آج وہ کاسہ لئے ہیں پھر رہے بدنا سے


ماب لنچنگ میں ہوا ہے قتل بیٹے کا یہاں

ماں بچاری راہ تکتے رہ گئی کل شام سے


اےولی اپنا حق اب چھین کر حاصل کرو

کون ہے بھر کر پلائے گا تمہیں بھی جام سے

 کوئی ہے بھر کر پلائے جو تمہیں بھی جام سے


0
6
106
ولی صاحب آپ کی غزل میں ضعفِ ردیف اور زبان و بیان کی غلطیاں ہیں -

جو سیاست میں لگے ہیں بےکسوں کے کام سے
رہزنی وہ کر رہے ہیں رہبری کے نام سے
== کسی کے کام سے نہیں کسی کے کام پر ہوتا ہے - اسی طرح رہبری کے نام سے نہیں بلکہ رہبری کے نام پر ہوتا ہے - یعنی یہاں "سے" کا نہیں "پر" کا محل ہے - یہ عیب ضعفِ ردیف کہلاتا ہے -


دل مرا ٹو ٹا ہوا ہے آبگینے کی طرح
دیکھئے بکھرے پڑے ہیں بے وفا کے نام سے
کون بکھرے ہوئے ہیں ؟ کیا دل کے ٹکڑے یا شاعر خود؟ یہ آپ پڑھنے والے کی صوابدید پہ نہیں چھوڑ سکتے - اس کے علاوہ کسی کے نام پر بکھرا ہونا ہوتا ہے نام سے بکھرا ہونا نہیں ہوتا - یہاں بھی ضعفِ ردیف ہے -

نیک نامی کا دیا جن کا جلا ہے کل تلک
آج وہ کاسہ لئے ہیں پھر رہے بدنام سے
== نیک نامی سے بھیک مانگنے کا کوئی تعلق نہیں - جو کل نیک نام تھے وہ آج بھکاری ہوگئے ان میں کوئی براِ راست ربط نہیں ہے - یہ بیان کی غلطی ہے -

ماب لنچنگ میں ہوا ہے قتل بیٹے کا یہاں
ماں بچاری راہ تکتے رہ گئی کل شام سے
== ماب لنچنگ اردو میں کچھ نہیں ہوتا - آپ غیر ضروری طور پر انگریزی کے الفاظ غزل میں نہیں لا سکتے - اس کے لیئے اردو میں فسادات کا لفظ مستعمل ہے - وہی یا اس کے متبادل کوئی لفظ لانا چاہیئے -
اے ولی اپنا حق اب چھین کر حاصل کرو
== یہ مصرع بے وزن ہے

کون ہے بھر کر پلائے گا تمہیں بھی جام سے
یہ مصرعہ اس کے متبادل سے بہتر ہے - گا کہ بجائے "جو" لکھنا بہتر ہوگا -


جزاک اللہ احسن الجزا
بہت بہت شکریہ آپ نے اپنا قیمتی وقت مجھے دیا بیحد ممنون ومشکور ہوں
عیب کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں دعا کیجئے کچھ اچھا ہوجائے
ایک بات اور وہ یہ کہ اردو ویب پر آئڈی بنایا ہوں مگر کنفرمیشن میل میرے میل آئڈی پر نہیں آرہا ہے اگر کچھ کر سکتے ہیں تو میرے تعاون کر دیں

0
جناب مجھے نہیں پتا کہ کہ اردو ویب کیا چیز ہے -
البتہ اتنا بتا سکتا ہوں کہ "اردو ویب پہ آئڈی بنایا ہوں" غلط اردو ہے - آپ کو کہنا ہے "اردو ویب پہ آئی ڈی بنائی ہے "
ہاں اگر اردو ویب سے آپ کی مراد اردو محفل فورم ہے تو پھر اس میں تو آپ براہِ راست ایڈمن کو پہلے صفحے سے پیضام بھیج سکتے ہیں - عموما وہ لوگ جواب دیتے ہیں مگر میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے -

جواب دینا کا بہت شکریہ اصل میں میرا تعلق انڈیا کے صوبہ بہار سے ہے اور یہاں کی فطرت میں ہے جتنا بھی سنبھل لکھیں یا بولیں مذکر مونث کی غلطی ہو ہی جاتی ہے
اصلاح کرنے کا بہت شکریہ
جی میری مراد وہی ہے جو آپ نے ذکر کیا خیر دیکھتا ہوں

0
تھوڑی تبدیلی کے بعد غزل پیش خدمت ہے


جو سیاست میں جٹے ہیں قوم کے ہی کام سے
رہزنی کیوں کر رہےکیوں ہو رہے بدنام سے

ظلم کی جو راہ پر ہیں ان کو ڈرنا چاہئیے
بچ نہیں پایا ہے کوئی آہ کے انجام سے
بچ نہیں پائیں گے ہرگز وہ برے انجام سے

دل مرا ٹو ٹا ہوا ہے آبگینے کی طرح
اب تو نفرت ہوگئی ہے بے وفا کے نام سے

کل تلک تھا پاس جنکے مال ودولت کا پہاڑ
پھر رہے ہیں آج وہ کا سہ لئے بدنام سے

ماب لنچنگ میں ہوا ہے قتل بیٹے کا مگر
یہ مصرع ابھی سمجھ نہیں آرہا ہے کیا لکھیں
ماں بچاری راہ تکتے رہ گئی کل شام سے
منتظر بیٹے کی آمد کی ہے ماں کل شام سے

چھین کر لینا پڑیگا اپنا حق تم کو ولی
کون ہے بھرکر پلائےجوتمہیں اب جام سے

0
میں صرف اردو کی غلطیوں کی نشاندہی کر دیتا ہوں - تاکہ سب سے پہلے آپ زبان بہتر کر سکیں -

جو سیاست میں جٹے ہیں قوم کے ہی کام سے
رہزنی کیوں کر رہےکیوں ہو رہے بدنام سے

دیکھیئے کسی چیز میں جُت جانا ایک مثبت بات ہے تو آپ پہلے مصرعے میں ان کی تعریف کر رہے ہیں اور دوسرے میں ان ہی کو راہزن قرار دے رہے ہیں - - پھر جٹے بھی کوئی فصیح لفظ نہیں ہے - اس کے علاوہ "کیوں ہو رہے" ادھورا فعل ہے اس میں "ہیں" لازمی ہے جو اس وزن میں نہیں آئے گا - لہذا یہ شعر غلط ہے

ظلم کی جو راہ پر ہیں ان کو ڈرنا چاہئیے
بچ نہیں پایا ہے کوئی آہ کے انجام سے
بچ نہیں پائیں گے ہرگز وہ برے انجام سے

آہ کا انجام نہیں آہ کا اثر ہوتا ہے - لہذا یہ مصرع صحیح نہیں

کب بھلا کوئی بچا اس کے برے انجام سے

دل مرا ٹو ٹا ہوا ہے آبگینے کی طرح
اب تو نفرت ہوگئی ہے بے وفا کے نام سے
بے وفا نہیں یہاں محل ہے بے وفائی کا - اگر آپ کو بیوفا کہنا ہے تو پھر اس سے پہلے اُس لگانا ضروری ہوگا -

کل تلک تھا پاس جنکے مال ودولت کا پہاڑ
پھر رہے ہیں آج وہ کا سہ لئے بدنام سے
== یہ ٹھیک ہے

ماب لنچنگ میں ہوا ہے قتل بیٹے کا مگر
یہ مصرع ابھی سمجھ نہیں آرہا ہے کیا لکھیں
ماں بچاری راہ تکتے رہ گئی کل شام سے
منتظر بیٹے کی آمد کی ہے ماں کل شام سے
== کل شام لکھیں گے تو پھر پہلے مصرعے میں بھی وقت کا تعین کرنا ہوگا - کہ یہ واقعہ کب ہوا

چھین کر لینا پڑیگا اپنا حق تم کو ولی
کون ہے بھرکر پلائےجوتمہیں اب جام سے
یہاں بھی کون ہے کا محل نہیں ہے بلکہ بھلا کون کا موقع ہے -

0