مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
شیریں زبانیوں کے دریچے اُجڑ گئے
== -=-= - -== -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
وہ لُطفِ حرف و لذّتِ حسنِ بیاں کہاں
= =- =- =-- == -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پیچھے گُزر گئی ہے سِتاروں کی روشنی
== -= -= - -== - =-=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
یارو بسا رہے ہو نئی بستیاں کہاں
== -= -= - -= =-= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اے منزلِ ابد کے چراغو جواب دو
= =-= -= - -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
آگے اب اور ہو گا مرا کارواں کہاں
== - =- = - -= =-= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہر شکل پر فرشتہ رُخی کا گمان تھا
= =- = -=- -= = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اُس عالمِ جنوں کی نظر بندیاں کہاں
= =-= -= - -= =-= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
بن جائے گی علامتِ نُصرت بدن کی قید
= =- = -=-- == -= - =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
زنداں سے چُھپ سکے گی مری داستاں کہاں
== - = -= - -= =-= -=