مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی
==- = - =- -== - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
قسمت کھلی ترے قد و رخ سے ظہور کی
== -= -= -- = = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اک خوں چکاں کفن میں کروڑوں بناؤ ہیں
= = -= -= - -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پڑتی ہے آنکھ تیرے شہیدوں پہ حور کی
== - =- =- -== - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
واعظ نہ تم پیو نہ کسی کو پلا سکو
== - = -= - -= = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کیا بات ہے تمہاری شرابِ طہور کی
= =- = -=- -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
لڑتا ہے مجھ سے حشر میں قاتل کہ کیوں اٹھا
== - = - =- - == - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
گویا ابھی سنی نہیں آواز صور کی
== -= -= -- ==- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
آمد بہار کی ہے جو بلبل ہے نغمہ سنج
== -=- = - - == - =- =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اڑتی سی اک خبر ہے زبانی طیور کی
== - = -= - -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
گو واں نہیں پہ واں کے نکالے ہوئے تو ہیں
= = -= - = - -== -= - =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کعبے سے اِن بتوں کو بھی نسبت ہے دور کی
== - = -= - - == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کیا فرض ہے کہ سب کو ملے ایک سا جواب
= =- = - = - -= =- = -=-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی
== - = - =- -= =- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
گرمی سہی کلام میں لیکن نہ اس قدر
== -= -=- - == - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کی جس سے بات اس نے شکایت ضرور کی
= = - =- = - -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
غالب گر اس سفر میں مجھے ساتھ لے چلیں
== - = -= - -= =- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
حج کا ثواب نذر کروں گا حضور کی
= = -=- =- -= = -=- =