مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
میں اور بزمِ مے سے یوں تشنہ کام آؤں
= =- =- = = = =- =- ==
مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
گر میں نے کی تھی توبہ ساقی کو کیا ہوا تھا
= = - = - == == - = -= =
مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
ہے ایک تیر جس میں دونوں چھِدے پڑے ہیں
= =- =- = = == -= -= =
مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
وہ دن گئے کہ اپنا دل سے جگر جدا تھا
= = -= - == = = -= -= =
مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
درماندگی میں غالب کچھ بن پڑے تو جانوں
==-= - == = = -= - ==
مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
جب رشتہ بے گرہ تھا ناخن گرہ کشا تھا
= =- = -= = == -= -= =