رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کیے آرزو سے پیماں جو مآل تک نہ پہنچے
-- =-= - == - -=- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
شب و روزِ آشنائی مہ و سال تک نہ پہنچے
-- =- =-== -- =- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
وہ نظر بہم نہ پہنچی کہ محیطِ حسن کرتے
- -= -= - == - -=- =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
تری دید کے وسیلے خد و خال تک نہ پہنچے
-- =- = -== -- =- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
وہی چشمۂ بقا تھا جسے سب سراب سمجھے
-- =-= -= = -- = -=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
وہی خواب معتبر تھے جو خیال تک نہ پہنچے
-- =- =-= = - -=- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
ترا لطف وجہِ تسکیں نہ قرار شرحِ غم سے
-- =- =- == - -=- =- = =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کہ ہیں دل میں وہ گلے بھی جو ملال تک نہ پہنچے
- - = - = -= = - -=- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کوئی یار جاں سے گزرا کوئی ہوش سے نہ گزرا
-- =- = - == -- =- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ ندیم یک دو ساغر مرے حال تک نہ پہنچے
- -=- = - == -- =- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
چلو فیض دل جلائیں کریں پھر سے عرضِ جاناں
-- =- = -== -- = - =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
وہ سخن جو لب تک آئے پہ سوال تک نہ پہنچے
- -= - = - == - -=- = - ==