تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں
ہم بھی مضموں کی ہَوا باندھتے ہیں
آہ کا کس نے اثر دیکھا ہے
ہم بھی اک اپنی ہوا باندھتے ہیں
تیری فرصت کے مقابل اے عُمر!
برق کو پا بہ حنا باندھتے ہیں

فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن


0
499
مے کشی کو نہ سمجھ بے حاصل
بادہ غالبؔ عرقِ بید نہیں

فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن


264