تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
29 جولائی 2020
غزل
مرزا غالب
تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں
ہم بھی مضموں کی ہَوا باندھتے ہیں
آہ کا کس نے اثر دیکھا ہے
ہم بھی اک اپنی ہوا باندھتے ہیں
تیری فرصت کے مقابل اے عُمر!
برق کو پا بہ حنا باندھتے ہیں
تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
0
499
29 جولائی 2020
غزل
مرزا غالب
مے کشی کو نہ سمجھ بے حاصل
بادہ غالبؔ عرقِ بید نہیں
مے کشی کو نہ سمجھ بے حاصل
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن
1
264
معلومات