حادثوں کی دنیا میں حادثہ نہیں کوئی |
ساتھ ہے ترا جاناں سانحہ نہیں کوئی |
شام ہو سویرا ہو رات ہو اندھیرا ہو |
موسموں کا ہم کو تو مسئلہ نہیں کوئی |
ذائقہ کوئی بھی ہو شربتی سا لگتا ہے |
تو نہ ہو مری جاں تو ذائقہ نہیں کوئی |
قربتوں کی جنت میں مشکلیں نہیں کوئی |
بن ترے ہے مجھ کو تو آسرہ نہیں کوئی |
زندگی میں جینے کو تو ہی میری ترتیبیں |
تو ہی ہے مرا بس اور قاعدہ نہیں کوئی |
تُو ہی میری منزل ہے تُو ہی روشنی میری |
اب ہمایوں کا تو ہے راستہ نہیں کوئی |
ہمایوں |
معلومات