تجھ سے ملا ہوں میں ملتا گیا ہوں |
ساتھ ترے پھر میں چلتا گیا ہوں |
حسن ترا میں نے دیکھا تو میں بھی |
تیری محبت میں کھِلتا گیا ہوں |
خود سے مخاطب بھی ہونے لگا ہوں |
خود کے بھی اندر میں چلتا گیا ہوں |
رہتا ہے آسیب کوئی مکاں میں |
خوف سے میں اب نکلتا گیا ہوں |
دنیا تری کا یہ اعجاز ہے اب |
چلتا گیا میں نکھرتا گیا ہوں |
دنیا تری تو ہمایوں حسیں ہے |
بڑھتا رہا میں تو سجتا گیا ہوں |
ہمایوں |
معلومات