عشق تیرے نے سنوارا مجھ کو
درد تیرا ہے سہارا مجھ کو
ہے ملاقات بھی دلکش تیری
ہجر تیرے نے نکھارا مجھ کو
زیر دشمن سے کہاں ہونا تھا
تیرے الفاظ نے مارا مجھ کو
میری امید بھی بھر آئے گر
پیار سے تم نے پکارا مجھ کو
میرے اطراف میں خوشبو تیری
تم سے ہے کون یوں پیارا مجھ کو
وہ بھی کیا وقت تھا گزرا ہم میں
یاد ہے ساتھ ہمارا مجھ کو
اے ہمایوں یہ بھٹکنا تیرا
کاش مل جائے ستارہ مجھ کو
ہمایوں

0
54