آپ کے پیروں سے مس ہوتا جو پانی آئے گا
موج بن کر دل کی کشتی کو بہا لے جائے گا
آپ کے پیروں سے پانی میں بکھرتی تتلیاں
دیکھ کر دل شوق کے مارے فنا ہو جائے گا
جیت جاتے ہیں گزر کر جان سے اہلِ وفا
کیسے عاشق ہار کے دل، بے وفا کہلائے گا
گر نہ ہو چہرہ وہ روشن، چاند کی کیا قدر ہو
چاند کیا اس کے سوا دل کو مرے بہلائے گا
مل ہی جائے گی کبھی تعبیر اپنے خواب کی
اس کے خوابوں میں کبھی اپنا گزر ہو جائے گا

0
91