کیسے تجھ سے جدا رہا ہوں میں
جب کہ ہر پل ترا رہا ہوں میں
ویسے تم کو خبر ہوئی ہوگی
جیسے تم کو بلا رہا ہوں میں
تیری بابت کہوں تو لگتا ہے
آپ بیتی سنا رہا ہوں میں
تم ملو گے مجھے دوبارہ بھی
راز تم کو بتا رہا ہوں میں
پہلے حائل تھی وصل میں ہستی
اب تو دنیا سے جا رہا ہوں میں
جانتا ہے مرے خیالوں کو
شعر جس کو سنا رہا ہوں میں

0
138