ہے عجب بات کہ تو نے ہے گزارا ہم کو |
زندگی تیرے رویے نے ہے مارا ہم کو |
ہم نے جس شوقِ تمنا سے تجھے دیکھا تھا |
تو نے اپنوں کی طرح کب ہے پکارا ہم کو |
کیا جس کو کبھی تھا ہم نے حوالے تیرے |
وہ کبھی مل نہ سکا شخص ہمارا ہم کو |
وہ ہی بےربط کیے رکھتا ہے اکثر مجھ کو |
جس نے ترتیب سے رکھنا تھا جو یارا ہم کو |
تو بھی کس طور سے گزری ہے پرائی ہو کے |
زندگی تجھ سے ہے شکوہ بھی تو سارا ہم کو |
تو ہمایوں سے جو جیتا بھی تو کیسے جیتا |
تجھ کو معلوم کہاں ہے کہ تو ہارا ہم کو |
ہمایوں |
معلومات