ساری ساری رات یہ رازِ نہاں بھی ہم کو جگاتا ہے
زندگی کا یہ دشوار رستہ کس منزلِ نو کو جاتا ہے
اپنی پہچاں کی خاطر ہے بنایا اُس نے یہ کون و مکاں
جلا کے دل میں ہمارے شعلۂ دید وہ خود کو چھپاتا ہے

0
10