گلے شکوے شکایت ہے
یہ جو تیری محبت ہے
یہ تیری سوچ میں ہے کیوں
بری ہر میری عادت ہے
وہ میرا بولنا سننا
نقائص سے عبارت ہے
یہ کیسا رشتہ ہے قائم
محبت بھی تفاوت ہے
کوئی الزام دوں تجھ کو
کہاں مجھ میں جسارت ہے
ترا الزام ہے مجھ پر
محبت یہ بناوٹ ہے
نقائص مجھ میں ہیں یارا
ترا کہنا حقیقت ہے
تو اب کے چھوڑ دے مجھ کو
ہمایوں کی یہ قسمت ہے
ہمایوں

57