تا عمر بھٹکتے رہے ہم دشتِ تمنا میں |
جو اِک خواہش نے جنم لیا تو اِک مر گئی ہے |
اِک زندگی اور ملے تو کوئی کام کریں گے ہم |
یہ تو باتوں خوابوں خیالوں میں ہی گزر گئی ہے |
تا عمر بھٹکتے رہے ہم دشتِ تمنا میں |
جو اِک خواہش نے جنم لیا تو اِک مر گئی ہے |
اِک زندگی اور ملے تو کوئی کام کریں گے ہم |
یہ تو باتوں خوابوں خیالوں میں ہی گزر گئی ہے |
معلومات