ہم نے تو تمہیں زندگی جانا |
تم نے مگر ہمیں رسمی جانا |
آسانی سے جو مل گئے تھے ہم |
یوں ہی نہیں معمولی جانا |
تیری یاد میں بڑھ گئی ڈاڑھی |
دنیا نے ہمیں متقی جانا |
عشق میں عشق کی پوجا کی بس |
بے مہروں نے عاصی جانا |
زندگی ڈھل گئی ساری ہماری |
شہر نے پھر بھی اجنبی جانا |
ہم نے تو رکھا زخموں پہ مرہم |
یاروں نے اِسے شاعری جانا |
ہم نے تو چاہی تھی آزادی |
ہم قفسو نے ہی باغی جانا |
معلومات