راہ تیری دیکھتے ہم کو زمانے لگ گئے |
اور تم اب آئے ہو جب ہم ٹھکانے لگ گئے |
یہ ہوا حاصل مِرے خاموش رہنے سے مجھے |
ہر طرف سے میری جانب پتھر آنے لگ گئے |
اِس قدر معصوم ہیں شاہدؔ کہ جس نے غم دیا |
داستانِ غم اُسی کو جا سنانے لگ گئے |
راہ تیری دیکھتے ہم کو زمانے لگ گئے |
اور تم اب آئے ہو جب ہم ٹھکانے لگ گئے |
یہ ہوا حاصل مِرے خاموش رہنے سے مجھے |
ہر طرف سے میری جانب پتھر آنے لگ گئے |
اِس قدر معصوم ہیں شاہدؔ کہ جس نے غم دیا |
داستانِ غم اُسی کو جا سنانے لگ گئے |
معلومات