پاسِ فرقت میں اگر خوف زدہ رہتے ہیں
ہیں نڈر کتنے کہ ہم تم سے جدا رہتے ہیں
ساتھ ہو جائے نہ کیوں یاد اِسی خَلوت کے
کتنے تنہا وہ مرے دل میں سدا رہتے ہیں

0
84