رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
- - = -=- == - -=- =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا
-- =- =- == -- =-=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
ترے وعدے پر جئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
-- =- = -= = - - =- =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
- -= - = - == -- =-=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
تری نازکی سے جانا کہ بندھا تھا عہد بودا
-- =-= - == - -= - =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کبھی تو نہ توڑ سکتا اگر استوار ہوتا
-- = - =- == -- =-=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیرِ نیم کش کو
-- =- = - == -- =- =- = =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ خلش کہاں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا
- -= -= - == - -= - =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
- -= - =-= = - -= - =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
-- =- =- == -- = -=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
رگِ سنگ سے ٹپکتا وہ لہو کہ پھر نہ تھمتا
-- =- = -== - -= - = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
جسے غم سمجھ رہے ہو یہ اگر شرار ہوتا
-- = -= -= = - -= -=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
غم اگر چہ جاں گسل ہے پہ کہاں بچیں کہ دل ہے
- -= - = -= = - -= -= - = =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
غمِ عشق گر نہ ہوتا غمِ روزگار ہوتا
-- =- = - == -- =-=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا
-- = -= - == -- =- =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا
-- = - = - == -- = - =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
نہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا
- -= -=- == - -= -=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
اسے کون دیکھ سکتا کہ یگانہ ہے وہ یکتا
-- =- =- == - -=- = - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
جو دوئی کی بو بھی ہوتی تو کہیں دو چار ہوتا
- -= - = - == - -= - =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ مسائلِ تصّوف یہ ترا بیان غالب
- -=-= -== - -= -=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
-- = -= -== - - =- =- ==