مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ملتی ہے خُوئے یار سے نار التہاب میں
== - =- =- - = =-=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کافر ہوں گر نہ ملتی ہو راحت عذاب میں
== - = - =- - == -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
شب ہائے ہجر کو بھی رکھوں گر حساب میں
= =- =- = - -= = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
تا پھر نہ انتظار میں نیند آئے عمر بھر
= = - =-=- - = =- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
آنے کا عہد کر گئے آئے جو خواب میں
== - =- = -- == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوں
== - =- =- - = =- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
میں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
= =-= - = - -= = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دورِ جام
= = - = - =- - == - =- =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ساقی نے کچھ ملا نہ دیا ہو شراب میں
== - = -= - -= = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
جو منکرِ وفا ہو فریب اس پہ کیا چلے
= =-= -= - -= = - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
کیوں بدگماں ہوں دوست سے دشمن کے باب میں
= =-= - =- - == - =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
میں مضطرب ہُوں وصل میں خوفِ رقیب سے
= =-= - =- - == -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ڈالا ہے تم کو وہم نے کس پیچ و تاب میں
== - = - =- - = =- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
میں اور حظِّ وصل خدا ساز بات ہے
= =- =- =- -= =- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہے اک شکن پڑی ہوئی طرفِ نقاب میں
= = -= -= -- == -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
لاکھوں لگاؤ ایک چُرانا نگاہ کا
== -=- =- -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
لاکھوں بناؤ ایک بگڑنا عتاب میں
== -=- =- -== -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
جس نالے سے شگاف پڑے آفتاب میں
= =- = -=- -= =-=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
جس سِحر سے سفینہ رواں ہو سراب میں
= =- = -=- -= = -=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
غالب چھُٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھی
== -= -=- - = = -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پیتا ہوں روزِ ابر و شبِ ماہتاب میں
== - =- =- -= =-=- =