رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
= - - = - =- =- =- - = - =- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
روئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں
=- - = -=- =- =- -= -=- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
دَیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیں
=- -= -= -= = -- =-= -=
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
بیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم غیر ہمیں اُٹھائے کیوں
=- - = -= - = =- -= -=- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
جب وہ جمالِ دل فروز صورتِ مہرِ نیم روز
= - -=- = -=- =-- =- =- =-
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
آپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں
=- - = -=- =- =- - = -=- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
دشنۂ غمزہ جاں ستاں ناوکِ ناز بے پناہ
=-- =- = -= =-- =- = -=-
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
تیرا ہی عکس رُخ سہی سامنے تیرے آئے کیوں
=- - =- = -= =-- =- =- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
قیدِ حیات و بندِ غم اصل میں دونوں ایک ہیں
=- -=- =- = =- - =- =- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں
=- - =- =-= = - -=- =- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
حسن اور اس پہ حسنِ ظن رہ گئی بوالہوس کی شرم
=- - = - =- = = -- =-= - =-
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
اپنے پہ اعتماد ہے غیر کو آزمائے کیوں
=- - =-=- = =- - =-=- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
واں وہ غرورِ عزّ و ناز یاں یہ حجابِ پاس وضع
= - -=- =- =- = - -=- =- =-
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
راہ میں ہم ملیں کہاں بزم میں وہ بلائے کیوں
=- - = -= -= =- - = -=- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
ہاں وہ نہیں خدا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی
= - -= -= -=- =- - = -= -=
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
جس کو ہوں دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں
= - - =- = -=- = - -= - =- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
غالبِ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں
=-- =- = -=- =- - =- =- =
رجز مثمن مطوی مخبون
مفتَعِلن مفاعلن مفتَعِلن مفاعلن
روئیے زار زار کیا کیجئے ہائے ہائے کیوں
=-- =- =- = =-- =- =- =