ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
بتائیں ہم تمہارے عارض و کاکُل کو کیا سمجھے
-== = -== =-= == - = ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اِسے ہم سانپ سمجھے اور اُسے من سانپ کا سمجھے
-= = =- == = -= = =- = ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یہ کیا تشبیہِ بے ہودہ ہے کیوں موذی سے نسبت دیں
- = ==- = == - = == - == =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ہُما عارض کو اور کاکل کو ہم ظلِّ ہما سمجھے
-= == - = == - = == -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
غلط ہی ہو گئی تشبیہ یہ تو ایک طائر ہے
-= = = -= ==- = = =- == =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اسے برگِ سمن اور اُس کو سنبل کو جٹا سمجھے
-= == -= = = - == = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اسے برق اور اُسے ہم کالی ساون کی گھٹا سمجھے
-= = = -= = =- == = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
گھٹا اور برق سے کیوں کر گھٹا کر ان کو نسبت دیں
-= = =- = = = -= = = - == =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اسے ظلمات اُسے ہم چشمۂ آبِ بقا سمجھے
-= == -= = =-= == -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
جو کہیے یہ فقط مقصود تھا خضر و سکندر سے
- == = -= ==- = == -== =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یدِ بیضا اسے اور اُس کو موسیٰ کا عصا سمجھے
-= == -= = = - == = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اسے وقتِ نمازِ صبح اور اُس کو عشا سمجھے
-= == -== =- = = = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
جو یہ نسبت پسندِ خاطرِ والا نہ ہو تو پھر
- = == -== =-= == - = = =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اسے قندیلِ کعبہ اُس کو کعبے کی ردا سمجھے
-= ==- == = - == = -= ==
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
اسد ان ساری تشبیہوں کو رد کرکے یہ کہتا ہے
-= = =- === - = == - == =
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
سویدا اِس کو سمجھے اُس کو ہم نورِ خدا سمجھے
-== = - == = - = == -= ==