مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پل میں جہاں کو دیکھتے میرے ڈبو چکا
= = -= - =-- == -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اک وقت میں یہ دیدہ بھی طوفان رو چکا
= =- = - =- - ==- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
افسوس میرے مردے پر اتنا نہ کر کہ اب
==- =- =- - == - = - =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پچھتاتا یوں ہی سا ہے جو ہوتا تھا ہو چکا
==- = - = - - == - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
لگتی نہیں پلک سے پلک انتظار میں
== -= -= - -= =-=- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
آنکھیں اگر یہی ہیں تو بھر نیند سو چکا
== -= -= - - = =- = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
یک چشمکِ پیالہ سے ساقی بہارِ عمر
= =-= -=- - == -=- =-
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
جھپکی لگی کہ دور یہ آخر ہی ہو چکا
== -= - =- - == - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ممکن نہیں کہ گل کرے ویسی شگفتگی
== -= - = -- == -=-=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
اس سر زمیں میں تخمِ محبّت میں بو چکا
= = -= - =- -== - = -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
پایا نہ دل بہایا ہوا سیلِ اشک کا
== - = -=- -= =- =- =
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
میں پنجۂ مژہ سے سمندر بلو چکا
= =-= -= - -== -= -=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
ہر صبح حادثے سے یہ کہتا ہے آسماں
= =- =-= - - == - =-=
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
دے جامِ خون میر کو گر منہ وہ دھو چکا
= =- =- =- - = = - = -=