رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ پیام دے گئی ہے مجھے بادِ صبح گاہی
- -=- = -= = -- =- =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی
- -= - =-= = - -=- =-==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
تری زندگی اسی سے تری آبرو اسی سے
-- =-= -= = -- =-= -= =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
جو رہی خودی تو شاہی نہ رہی تو روسیاہی
- -= -= - == - -= - =-==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
نہ دیا نشانِ منزل مجھے اے حکیم تو نے
- -= -=- == -- = -=- = =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے تو نہ رہ نشیں نہ راہی
-- = -= - = = - - = -= - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
مرے حلقۂ سخن میں ابھی زیر تربیت ہیں
-- =-= -= = -- =- =-= =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسم کج کلاہی
- -= - =-= = -- =- = -==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
یہ معاملے ہیں نازک جو تری رضا ہو تو کر
- -=-= - == - -= -= - = =
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریق ِخانقاہی
- -= - = - == - -=- =-==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
تو ہما کا ہے شکاری ابھی ابتدا ہے تیری
- -= - = -== -- =-= - ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
نہیں مصلحت سے خالی یہ جہانِ مرغ و ماہی
-- =-= - == - -=- =- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
تو عرب ہو یا عجم ہو ترا لَا اِلٰہ اِلاَّ
- -= - = -= = -- = -=- ==
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعلاتن فَعِلات فاعلاتن
لغتِ غریب جب تک ترا دل نہ دے گواہی
--= -=- = = -- = - = -==