رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
عشق تو ایک کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے
=- = =- -== - -= = = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں یوں ہے یوں ہے
= - == - -= =- - = = = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
جیسے کوئی درِ دل پر ہو ستادہ کب سے
=- == -- = = - -== = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
ایک سایہ نہ دروں ہے نہ بروں ہے یوں ہے
=- == - -= = - -= = = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
= -== - -= =- -= = ==
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
عشق کا نام خِرد ہے نہ جَنوں ہے یوں ہے
=- = =- -= = - -= = = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
اب تم آئے ہو مری جان تماشا کرنے
= - == - -= =- -== ==
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے یوں ہے
= - == - -== - -= = = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن مفعول
تو نے دیکھی ہی نہیں دشتِ وفا کی تصویر
= - == - -= =- -= = ==-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
نوکِ ہر خار پے اک قطرۂ خوں ہے یوں ہے
=- = =- - = =-- = = = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
=-= = - -= = - -== = =
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے یوں ہے
=- = =- - ==- - = = = =
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلات
شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فراز
=-= =- -== - - ==- -=-
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
یہ بھی اک سلسلۂ کن فیکوں ہے یوں ہے
= - = =--= = --= = = =