رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
دیوانگی میں مجنوں میرے حضور کیا تھا
==-= - == == -=- = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
لڑکا سا ان دنوں تھا اس کو شعور کیا تھا
== - = -= = = = -=- = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
گردن کشی سے اپنی مارے گئے ہم آخر
== -= - == == -= - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
عاشق اگر ہوئے تھے ناز و غرور کیا تھا
== -= -= = == -=- = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
غم قرب و بعد کا تھا جب تک نہ ہم نے جانا
= =- =- = = = = - = - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اب مرتبہ جو سمجھے وہ اتنا دور کیا تھا
= =-= - == = =- =- = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اے وائے یہ نہ سمجھے مارے پڑیں گے اس میں
= =- = - == == -= - = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اظہارِ عشق کرنا ہم کو ضرور کیا تھا
==- =- == = = -=- = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
مرتا تھا جس کی خاطر اس کی طرف نہ دیکھا
== - = - == = = -= - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
میرِ ستم رسیدہ ظالم غیور کیا تھا
== -= -== == -=- = =