رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
مارا زمیں میں گاڑا تب اس کو صبر آیا
== -= - == = = - =- ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اس دل نے ہم کو آخر یوں خاک میں ملایا
= = - = - == = =- = -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اس گل زمیں سے اب تک اگتے ہیں سرو مائل
= = -= - = = == - =- ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
مستی میں جھکتے جس پر تیرا پڑا ہے سایا
== - =- = = == -= - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتان مفعول فاعلاتن
یکساں ہے قتل گہ اور اس کی گلی تو مجھ کو
== - =- = =- = = -= - = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
واں خاک میں میں لوٹا یاں لوہو میں نہایا
= =- = - == = =- = -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
پوجے سے اور پتھر ہوتے ہیں یہ صنم تو
== - =- == == - = -= =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اب کس طرح اطاعت ان کی کروں خدایا
= = -= -== = = -= -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
تا چرخ نالہ پہنچا لیکن اثر نہ دیکھا
= =- =- == == -= - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
کرنے سے اب دعا کے میں ہاتھ ہی اٹھایا
== - = -= = = =- = -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
تیرا ہی منھ تکے ہے کیا جانئے کہ نوخط
== - = -= = = =-= - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
کیا باغ سبز تونے آئینے کو دکھایا
= =- =- == ==- = -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
شادابی و لطافت ہرگز ہوئی نہ اس میں
==-= -== == -= - = =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
تیری مسوں پہ گرچہ سبزے نے زہر کھایا
== -= - == == - =- ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
آخر کو مر گئے ہیں اس کی ہی جستجو میں
== - = -= = = = - =-= =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
جی کے تئیں بھی کھویا لیکن اسے نہ پایا
= = -= - == == -= - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
لگتی نہیں ہے دارو ہیں سب طبیب حیراں
== -= - == = = -=- ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
اک روگ میں بساہا جی کو کہاں لگایا
= =- = -== = = -= -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
کہہ ہیچ اس کے منھ کو جی میں ڈرا یہاں تو
= =- = - = = = = -= -= =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
بارے وہ شوخ اپنی خاطر میں کچھ نہ لایا
== - =- == == - = - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
ہونا تھا مجلس آرا گر غیر کا تجھے تو
== - =- == = =- = -= =
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
مانند شمع مجھ کو کاہے کے تیں جلایا
==- =- = = == - = -==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
تھی یہ کہاں کی یاری آئینہ رو کہ تونے
= = -= - == ==- = - ==
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
دیکھا جو میر کو تو بے ہیچ منھ بنایا
== - =- = = = =- = -==