دل سے ہو اگر چاہت تولا نہیں کرتے
شیشے کے کھلونے سے کھیلا نہیں کرتے
تُو سامنے آئے تو دل کھول کے دیکھوں
کم ظرف نظر ہم بھی نکلا نہیں کرتے
کس کو کروں افشا وہ رخسار پہ لالی
سو راز کسی کے ہم کھولا نہیں کرتے
چل تذکرے چھوڑو اس کم ظرف کے تم ہی
ہر ایک کو ایسے ہی بالا نہیں کرتے
نا سوچ بُرا تو اس بے درد صنم کا
محبوبِ رضی نفرت پالا نہیں کرتے

0
1
24
واہ

0