بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
صلوا علی الحبیب ※ صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد
میرا نبیﷺ هر عالم میں رحمت
ہے بے مثل اور شمعِ ہدایت
نا آج تک ہے جایا کسی ماں
ایسا ہے بالا ماۂ رسالت
دو میل دوری تیرے عدو پر
چھا جائے آقاﷺ تیری جو سَطوَت
نعمت جو فرما قرآن میں ہے
میرا ہے آقاﷺ عظمٰی وہ نعمت
یہ بات اظہر آفاق لوگو
میرا محمدﷺ ختمِ نبوت
سب انبیا کی موجودگی میں
تسلیم کی سب تیری امامت
معراج میں رب افشا ہوا خود
ایسی ہے ارفع ذیشان عظمت
دنیا کے ہر اک آقاﷺ نگر میں
جاری تری ہے دن رات مدحت
رب کے کرم سے محمود احمدﷺ
سب عالمیں میں پائی ہے عزت
رب نے بنایا ایسا حسیں مکھ
سارے جہاں کی آقاﷺ تو زینت
مضطر جو مومن بس اک جھلک سے
مل جائے راحت ایسی ہے صورت
دنیا میں جتنے مسلم ہیں سب نے
تیرے طفیلِ ایمانِ دولت
اول سے لے کر اب تک جہاں میں
تسلیم کرتے تیری طہارت
معراج تیری رب کی جھلک اور
معراجِ مومن تیری زیارت
اب تک ہوں قائم ہستِ تلاطم
رب کا کرم اور تیری عنایت
یہ کوچہ پرکھا وہ جا بھی دیکھی
دنیا میں بالا تیری ہے عترت
قسمت ہے مشفق دنیا میں جس نے
تیری ثنا کی پائی سعادت
واحد خدا کی تیرے کرم سے
کرتا جہاں ہے رب کی عبادت
تیری جھلک مل جائے کسی کو
گرویدہ کر لے مکھ کی لطافت
مجھ پر کرم کا ، ہے شکر اللہ
تیری ہے نسبت میری شناخت
محفل میں آقاﷺ ہو ذکر تیرا
عاشق کو سینے ملتی ہے راحت
سارے جہاں کے سارے زماں کے
مومن کے دل کی آقاﷺ تو فرحت
جو بھی ترے ہی قدموں میں آیا
ملتی زماں میں اس کو ہے رفعت
میری ہے چاہت دل سے یہ آقاﷺ
مل جائے محشر تیری رفاقت
تجھ کو تو مانے خامی ڈھونڈے
اس بے ادب سے مجھ کو ہے نفرت
اے بے مثل تو رب کے کرم سے
دفعِ بلائیں تیری ہے شوکت
تم کو عرب کی تم کو عجم کی
سارے جہاں کی ملی سیادت
رب نے نوازا ہے تجھ کو ایسا
عرش و زمیں پر تیری حکومت
کوئی نہیں ہے جو جانتا ہو
رب جانے آقاﷺ تیری حقیقت
افضل خدا ہے آفاق میں آپﷺ
رکھتے ہیں اللہ کے بعد حشمت
خوشبوئے منبع جسم و پسینا
تو شاہکارِ رب اور شفقت
اتنا کرم ہے کوئی نہیں حد
مشہود آقاﷺ تیری سخاوت
داتا غریبوں والی یتیموں
پھیلی ہے ہر جا تیری یہ شہرت
شیریں بیاں پر جو سامعیں هوں
دل ہار جائیں تیری صباحت
وہ جنتی ہے وہ جنتی ہے
جس کو ملے ہے تیری حمایت
بگڑی مری بن جائے کرم سے
بس اک نظر کی مجھ کو ضرورت
تو ہے بشر بھی تو نورِ رب بھی
اللہ احد کی بھی دوں شہادت
تیرے سبب اے محبوبِ اللہ
افضل مکرم تیری ہے امت
تیرے بے پَرتَو خوباں منزہ
تن پُر کشش کی اَبیِض ہے رنگت
میرا یقیں ہے میرا یقیں ہے
تیری ثنا سے میری ہے نصرت
اپنی متاع و جاں سے محمد ﷺ
ہم کو تری ہی پیاری ہے حرمت
انساں ، تو انساں حیوان سارے
تیری حضوری کرتے شکایت
سارے جہاں سے جانِ خودی سے
جانِ تمنا تجھ سے محبت
کوئی نہیں ہے ایسا فطیں تو
جو ہو مقابل تیری فطانت
تجھ سے تجھی کو مانگوں حسیں آج
طالب میں آقااﷺ میری تو چاہت
منشائے اللہ ہو تو کسی وقت
تجھ کو پکاروں ٹل جائے آفت
تیری حضوری آ کر ادب سے
حیوان کرتے تھے سجدہ الفت
جانِ جہاں تو مکھ بے مثل ہے
دلبر تری ہے نگہت سلامت
محشر میں آقاﷺ جی تم سے مجرم
طالب رضؔی ہے کرنا شفاعت

0
2
129
سبحان اللہ

0
سبحان اللہ

0