سجی ساری ہستی سخی مصطفیٰ سے
نبی دلربا ہیں عطائے خدا سے
کسی بھی عدو کا نہیں ڈر اے ہمدم
حسیں ساتھ اب یادِ خیر الوریٰ ہے
نہیں ہو گا لرزاں کسی بھی امر سے
تعلق ہے تیرا اگر مصطفیٰ سے
ہے امیدِ واثق دعا جب کرو گے
سنی جائے گی جب کرو گے ثنا سے
نبی جانِ رحمت ہی جانِ سخا ہیں
نہیں کچھ بھی بڑھ کر نبی کی عطا سے
میں گھبراتا ہوں جب عمل دیکھتا ہوں
دلاسہ تعلق ہے صدِ علیٰ سے
اے ہمدم ہوں بردہ سخی آل کا میں
ملا واسطہ جو دلی التجا سے

38