درود ان پہ پڑھتا ہے پروردگار
سخی ہیں وہ آقا حسیں تاجدار
زمان و مکاں بھی ہیں سرکار کے
ورودِ نبی سے ہے باغ و بہار
دیا خلقِ اعظم خدا نے انہیں
ہیں اوصاف ان کے بڑے شان دار
حقیقت نبی کی بڑا بھید ہے
نبی اس کے محرم خدا راز دار
نہیں مثل ان کی کہیں بھی نہیں
نہیں مثل والوں میں ان کا شمار
بشارت دی نبیوں نے سرکار کی
کیا سب نے جن کا بڑا انتظار
اے محمود شہکارِ قدرت ہیں جو
وہ محبوبِ رب ہیں نبی تاجدار

47