ہم کیا کریں اگر خدا کا پیار چاہئے |
لذّت نماز کی ہمیں ہر بار چاہئے |
اُس کے حضور جانے سے پہلے وضو کریں |
پاکیزگی کا اس طرح اظہار چاہئے |
قُربِ خدا اسے ملے دھوئے جو اپنا دل |
دھونے کو اس کے نور ہی کی دھار چاہئے |
گر چاہتے ہیں روح کی پاکیزگی ملے |
نفرت بدی سے ، نیکیوں سے پیار چاہئے |
توبہ کریں گناہوں سے اس کے حضور میں |
ہوں عفو کے بھی اس سے طلبگار چاہئے |
واحد ہے لا شریک ہے جو لا زوال ہے |
دل سے رہیں اسی کے وفا دار ، چاہئے |
جھوٹ اور زنا ، خیانت و ظلم و فساد سے |
فسق و فجور سے پرے کردار چاہئے |
جوشوں میں نفس کے بھی ، رکھیں اس قدر خیال |
کوئی نہ ہو زیادتی کا بار ، چاہئے |
کبر و غرور چھوڑ دیں ،ڈر سے خدا کے ہم |
خوش خلقی ، عاجزی کا بھی اظہار چاہئے |
راضی رہیں خدا کی رضا پر ہمیش ہم |
راحت ملے یا رنج ہو ، دلدار چاہئے |
باقاعدہ نماز کا جب کر لیں التزام |
نفلوں کا اہتمام لگا تار چاہئے |
بخشش کریں طلب جو ہو ذکرِ حبیب بھی |
اس پر درود بھیجیں کئی بار ، چاہئے |
تب جاکے ہم خدا کی محبت سے پائیں گے |
وہ لطف جس سے روح بھی سرشار چاہئے |
یاد اس کی نعمتوں کو کریں ہم جو پیار سے |
ہر بار اس کے شکر کا اظہار چاہئے |
الفاظ پھر ادا کریں جو ہم نماز میں |
مطلب پہ غور بھی تو لگا تار چاہئے |
واحد ہے اپنی ذات میں ایسا حسین ہے |
اس کا اثر بھی دل پہ نمو دار چاہئے |
رب کی صفات کا جو کریں ذکر سوچ لیں |
بندے میں اس کو ایسا ہی کردار چاہئے |
بندے بنیں گے اس کے تب اس کی نگاہ میں |
مخلوق سے بھی اس کی ، کریں پیار چاہئے |
ثابت قدم بھی ہم رہیں نیکی کے کام میں |
ہوں بد رفیق سے بھی خبر دار چاہئے |
جب ہم جھکیں تو عظمتِ باری بھی دل میں ہو |
سجدے میں گر کے عجزِ دلِ زار چاہئے |
بیٹھیں تو پیش کرنے کو تحفے بھی ساتھ ہوں |
دیں اُس کو مال جب ہو خریدار چاہئے |
بھیجیں گے جب سلام ، شہِ دو جہان پر |
خود بھی سلام کا بنیں حقدار چاہئے |
کچھ مانگنے سے پہلے جو بھیجیں درود ہم |
مل جائے گا ہمیں جو وہ دلدار چاہئے |
جب اس طرح سے ہوں گی نمازیں ہماری سب |
مل جائے گا ہمیں جو میرے یار چاہئے |
معلومات