جو یہاں ایک بار ہوتا ہے |
پھر وہی بار بار ہوتا ہے |
دریا گرتے ہیں سب سمندر میں |
کیا سمندر کبھی بھی بھرتا ہے |
خشک ہوتا ہے ایک دریا جب |
ایک دریا وہیں ابھرتا ہے |
جو یہاں ایک بار آتا ہے |
پھر یہاں بار بار آتا ہے |
یہاں کچھ بھی نیا نہیں شاہد |
وقت بس دائروں میں پھرتا ہے |
معلومات