آپ کہہ دیں ، جو ہوں پسند ، الفاظ
پر نہ پہنچائیں وہ گزند ، الفاظ
لمبے چوڑے سنے ہیں وعظ ، مگر
دل کو اچھے لگے ہیں چند ، الفاظ
دھیمی آواز ، نرم لہجہ ہو
بولیں پر وہ جو ہوں بلند ، الفاظ
لاکھ کہتے رہو نہ ہو تاثیر
ہو عمل ، تب ہوں ، نفع مند ، الفاظ
بند کوزے میں جیسے ہو دریا
ایسے ہوتے ہیں ، سود مند الفاظ
سب کے ایسے تو ہو نہیں سکتے
اس کے شیریں تھے جیسے قند ، الفاظ
نفرتوں کے جو کھولیں دروازے
بولتے ہیں وہ شر پسند ، الفاظ
لائے پیغام ہم محبّت کا
پیار کے لے کے من پسند الفاظ
ہم سے راضی خدا تبھی ہو گا
ذکر کے جب کریں بلند الفاظ
گر مناسب ہوں سر بلند کریں
کر دیں طارق یہ ارجمند الفاظ

0
65