غبارِ دل کو محبت سے صاف کرتا ہوں
عدو کو دوست کو بھائی کو معاف کرتا ہوں
تری نظر ہی تو وعدہ خلاف ہوگی نہیں
کمی ہے مجھ میں بھی میں اعتراف کرتا ہوں
یہ دیکھ کے ہوئی دنیا کو کیسی حیرانی
میں عشق میں بھی عجب انکشاف کرتا ہوں

0
41