اہلِ نصیب تھے وہ، تھا جن میں عشق و مستی |
دم سے تھا جن کے مولی آباد تیری بستی |
کرلے مجھے بھی یارب ان قدسیوں میں شامل |
مانا کہ خاک ہوں میں خاکی ہے میری ہستی |
حالات ہیں شکستہ ہرسو ہے خستہ حالی |
ہم پر ہے طنزِ دوراں چھائی ہے کیسی پستی |
پھر سے وہی ہو موسم گلشن ہو پر بہاراں |
بس جائے پھر سے مولی تیری نرالی بستی |
اسلاف کی ڈگر پر آجائے تیرا ثانؔی |
لکھ دے اسے بھی ان میں اب دور کردے پستی |
معلومات