مرے مرتے تو رویا کیوں اے ستمگر
میں تو خاک ہی تھا ملا خاک سے پھر
میں تو نکلا تھا پھر کسی اور منزل
ہوا سامنا یوں ہی سفاک سے پھر

0
39