کوثر کہے خزانہ سرکار کو ملا ہے
انعامِ مصطفیٰ پر کیا ہم نے آسرا ہے
محبوبِ کبریا ہی داتا جہان کے ہیں
ان کا بنا گدا جو اس کا سدا بھلا ہے
کنکر تھے پھینکے رب نے آقا کے ہاتھ سے خود
وہ عبد خاص رب کے کہتا انہیں خدا ہے
رخ موڑ لیں نبی جی مرضی میں جیسے آئے
قادر کو دیکھو کرتا جو قصدِ مصطفیٰ ہے
ذکرِ خدا کے ہمراہ ذکرِ نبی ہے اونچا
ڈنکا علیٰ نبی کا مولا نے کر دیا ہے
رونق دہر میں آئی ان کے ورود سے ہے
رحمت ہیں عالمیں کی رب نے جنہیں کہا ہے
ذوقِ جنوں جو اتنا محمود کو ملا ہے
سرکار کے کرم نے یہ در اسے دیا ہے

62