بھری جھولی ہے ہر گدائے نبی کی |
مچی دھوم بھی ہے عطائے نبی کی |
جہاں کو سجاتے ہیں الطاف ان کے |
دلوں کو ہے راحت ثنائے نبی کی |
ورودِ نبی سے ہے طاغوت باطل |
نظر غیرِ حق کو مٹائے نبی کی |
تھا ویرانہ لگتا جہاں ظلمتوں سے |
اسے پیاری رحمت بسائے نبی کی |
نبی کی نظر سے ہی منزل ہے ملتی |
دلوں کو عطا ہی سجائے نبی کی |
اگر ان کے در پر زیاں کار آیا |
اسے مژدہ عترت سنائے نبی کی |
یہ محمود مانے خطا کار سا ہے |
نظر ہی اسے بھی بچائے نبی کی |
معلومات