رات تو رات ہے آئی تو گزر جائے گی
دیکھنا ہے کہ ہمیں لے کے کدھر جائے گی
شب یہ افضل ہے مقابل گو مہینے ہوں ہزار
پا لیا اس کو تو قسمت ہی سنور جائے گی
فجر تک اس میں مسلسل ہو فرشتوں کا نزول
روح وہ اترے گی دل پاک جو کر جائے گی
اذن سے رب کے ہر اک چیز کو پہنچے گا سلام
یہ صدا آئی تو پھر کر کے سحر جائے گی
کر لے رُخ اپنا اگر بندہ خدا کی جانب
کر کے آساں یہ گھڑی اس کا سفر جائے گی
مغفرت ہو گی گناہوں کی معافی ہو گی
دے کے ہر ایک کو جنَّت کی خبر جائے گی
طارق اے کاش مقدّر میں ہو یہ قدر کی رات
خوش نصیبی ہے یہ جس جس کے بھی گھر جائے گی

0
2
78
خوش نصیبی ہے یہ جس جس کے بھی گھر جائے گی.

بہت خوب، سبحان اللہ ۔

0
بہت شکریہ رانا جاوید اقبال قہر صاحب! ممنون ہوں

0