رات تو رات ہے آئی تو گزر جائے گی |
دیکھنا ہے کہ ہمیں لے کے کدھر جائے گی |
شب یہ افضل ہے مقابل گو مہینے ہوں ہزار |
پا لیا اس کو تو قسمت ہی سنور جائے گی |
فجر تک اس میں مسلسل ہو فرشتوں کا نزول |
روح وہ اترے گی دل پاک جو کر جائے گی |
اذن سے رب کے ہر اک چیز کو پہنچے گا سلام |
یہ صدا آئی تو پھر کر کے سحر جائے گی |
کر لے رُخ اپنا اگر بندہ خدا کی جانب |
کر کے آساں یہ گھڑی اس کا سفر جائے گی |
مغفرت ہو گی گناہوں کی معافی ہو گی |
دے کے ہر ایک کو جنَّت کی خبر جائے گی |
طارق اے کاش مقدّر میں ہو یہ قدر کی رات |
خوش نصیبی ہے یہ جس جس کے بھی گھر جائے گی |
معلومات