نعت احمد میں کہوں شوق سخن آہی گیا
بلبلے نغمہ سرا کاوہ چمن آہی گیا
ہاں یہ سچ ہے نہیں پرسوز ترانہ میرا
خوش نوا خوشتر نہ سہی با نک پن آہی گیا
ان کی یا د آتے ہی چہرے پہ جو رونق آئی
اجڑے گھر میں مرے لعلے سمن آہی گیا
میں نے مشکل کی گھڑی جب بھی پکارا ہے انہیں
تھامنے ان کا کرم چشم ذدن آہی گیا
لےکے انعام سرے حشر ندا دے گا عتیق
دیکھ لو منکرو آاج وہ دن آہی گیا

0
190