سرکارِ دو عالم کے روضہ کی جلا دیکھو
جالی کی چمک ہے جو گنبد ہے ہرا دیکھو
ہے نور چھپا دل کا الطافِ حبیبی میں
مسجد میں چلے آؤ خود آ کے ضیا دیکھو
کیا خوب نظارے ہیں اطراف میں روضہ کے
کچھ محوِ ثنا اس جا کچھ کرتے دعا دیکھو
گر صبحِ فروزاں کی چاہت ہے چھپی دل میں
ان طیبہ کی گلیوں میں یہ نورِ صبا دیکھو
ہادی کے کرم سے ہی وا باب ہیں رحمت کے
انداز عطا ان کا یہ جود و سخا دیکھو
من میں ہے اگر چاہت سرکار کی الفت کی
پھر خلق ہے جو رب کی اسے مدح سرا دیکھو
محمود رکھا دل میں گر شوقِ شفاعت ہے
تم شافیٔ محشر کو پھر روزِ جزا دیکھو

33