ولیوں کے سردار ہو
علم کی دستار ہو
چور نے کلمہ پڑھا
غوث کے سالار ہو
اک نصیحت ماں نے کی
جھوٹ سے بیزار ہو
سچ ہی ہر دم بولنا
طفل سے اقدار ہو
اک لعیں کا وسوسہ
پر صلاۃ سے پیار ہو
مفلسوں کے پاسباں
ناتواں کی فکر ہو
ناز ہے بغداد پر
تاج کا اقرار ہو
شان ناصؔر اونچی ہے
کیسے جو اظہار ہو

0
53