ہے کوئی ربط باہم لکھا ہے
اور بھی ایک عالَم لکھا ہے
مجھ کو خوشیاں ودیعت ہوئی ہیں
تیری قسمت میں ماتم لکھا ہے
ہے خدا کا ہی وہ اسمِ ذاتی
گر کہیں اسمِ اعظم لکھا ہے
جس نے پائی سخاوت سے عزّت
طے قبیلے کا حاتم لکھا ہے
تھے نہ ماں باپ دونوں ہی جس کے
مثلِ عیسیٰ وہ آدم لکھا ہے
ہے نبی میرا نبیوں میں اعلٰی
اُس کو قرآں نے خاتَم لکھا ہے
تجھ کو پانا تو آساں نہیں ہے
کیسے پانا ہے تاہم لکھا ہے
طارق اب اور کیا تُجھ سے مانگے
اے خدا تُو نے دانم لکھا ہے

0
64